1971کے من گھڑت بیانیے پر چند اہم سوالات
1 1971ء میں تو مکتی باہنی اور شیخ مجیب الرحمان کا بھارت کے ساتھ گٹھ جوڑ سامنے آیا،جس کا ذکر”محفوظ الباری/ اگرتلہ کیس: ایک ملزم کی نظر میں“کتاب میں بھی کیا ہے، آج کے دن بھارت کا گٹھ جوڑ کس کے ساتھ ہے۔۔۔؟ کیونکہ بانی پی ٹی آئی شیخ مجیب الرحمان کی خود مثال دیتے ہیں۔۔۔؟
2۔ منوج باسو جو ایک بنگلہ دیشی مصنف ہیں سے منسوب ہے کہ انہیں شیخ مجیب الرحمان نے 1956ء کے دورہ بیجنگ کے دوران کہا کہ وہ مشرقی پاکستان کو آزاد کروا لینگے، شیخ مجیب الرحمان کی یہ سوچ بنگلہ دیش کے قیام سے کئی سال پہلے کی ہے، تو کیا بانی پی ٹی آئی کی باغیانہ سوچ اور خود کو شیخ مجیب الرحمان سے مماثلت جیسی سوچ بھی شروع سے رکھتے ہیں۔۔۔؟
3۔ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کو بنیاد بنا کر سوشل میڈیا کاؤنٹس کے ذریعے پی ٹی آئی جو پروپیگینڈا کر رہی ہے، اس کا جواب شرمیلا بوس کی کتاب ”The Dead Reckoning“میں اس کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے جو نقائص اور خلا کی نشاندہی کی گئی اس پر بھی تو بات کی جانی چاہئے۔۔؟
4۔ 1971 ء میں مشرقی پاکستان کے حوالے سے عالمی رپورٹس دیکھی جائیں تو شواہد سامنے آتے ہیں کہ کیسے مکتی باہنی اور بھارتی فوج نے مشرقی پاکستان میں قتل عام کیا، مجیب الرحمان نے انتخابات میں دھاندلی کرائی اور جمہوریت کے تمام تقاضوں کو پامال کیا اور یہ حقائق قطب الدین کی کتاب ”Blood and Tears“ میں موجود بھی ہیں۔ ان حقائق کو پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سامنے کیوں نہیں لایا جاتا۔ اس کا مطلب تو واضح ہے کہ آپ صرف اینٹی پاکستان ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔۔۔؟
5۔سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے فوج کے حوالے سے مسخ شدہ حقائق کا تقابلی جائزہ لیکر ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں جن کا مقصد 1971ء کے واقعات کو لیکر پاک فوج کے تشخص کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، 1971 ء میں شیخ مجیب الرحمان نے بھارت کیساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے بین الاقوامی میڈیا پر یہ پروپیگنڈا کیا تھا، اب یہی کام آپ سوشل میڈیا پر تقابلی جائزہ پیش کرکے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔۔؟