نیویارک(نیوز ڈیسک ) اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ پاکستان گرین ہاؤس کے 1 فیصد سے بھی کم اخراج کا ذمہ دار ہے لیکن اسے موسمیاتی تبدیلوں کے نتیجے میں آنی والی آفات 15 گنا زیادہ جھیلنا پڑتی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ گزشتہ برس کے تباہ کن سیلاب سے بحالی میں پاکستان کی مدد فراہم کرے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتریس نے ماحولیاتی تبدیلیوں میں کم حصہ ڈالنے کے باوجود سب سے زیادہ نقصان اُٹھانے والے پاکستان کو “موسمیاتی انصاف کے لیے لٹمس ٹیسٹ” قرار دیا۔
انتونیو گوتیرس نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی افراتفری اور ہمارے فرسودہ اور غیر منصفانہ عالمی مالیاتی نظام کا دہرا شکار ہے جو درمیانی آمدنی والے ممالک کو سرمایہ کاری کے لیے انتہائی ضروری وسائل تک رسائی سے روکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے شکوہ کیا کہ سیلاب کے بعد امیر ممالک کی طرف سے دی گئی امداد کی اکثریت قرض کی صورت میں تھی۔ سیلاب کی تباہی کے شکار پاکستانی عوام اب بھی فنڈز کے منتظر ہیں۔
انتونیو گوتریس نے مزید بتایا کہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد کا محض 69 فیصد ہدف ہی حاصل کرسکے۔ انھوں نے عالمی قوتوں سے پاکستان کو اعلان کردہ امداد کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں سیلاب کی وجہ مون سون کی ریکارڈ بارشیں اور گلیشیئرز کا پگھلنا تھیں۔ جون سے نومبر کے درمیان مجموعی طور 1,700 سے زائد افراد ہلاک اور 20 لاکھ گھر تباہ ہوئے اور تقریباً 90 لاکھ افراد کو خط غربت سے نیچے دھکیل دیا۔