پیرس (نیوز ڈیسک ) بھارت بالخصوص ریاست پنجاب میں مودی حکومت کی جانب سے سکھ برادری پرظلم و ستم کے خلاف پیرس میں بڑی تعداد میں سکھوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق گوردوارہ پر بندھک کمیٹی فرانس اور یورپی سکھ تنظیم کے زیر اہتمام مظاہرے کے شرکا ء نے بھارتی حکومت کے مظالم کو اجاگر کرنے ا و ر سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔سکھ رہنمائوں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں سکھ کمیونٹی کے حق کی بات کرنے والوں اور خالصتان کا نام لینے والوں کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر قید کیا جا رہا ہے۔ عدالتوں کی جانب سے دی جانی والی سزا پوری کرنے کے بعد بھی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جا رہا جو کہ جنیوا کنونشن ا ور بین الاقوامی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں سکھوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں پر مظالم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔ عالمی برادری بھارت میں سکھوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لے اور سکھوں کے ماورا ئے آئین قتل اور جبری گمشدگیوں کو روکنے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔مظاہرین نے خالصتان تحریک کے حق میں اور بھارت اورمودی حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔ سکھ مظاہرین نے کینیڈین وزیراعظم کے موقف کی تائید اور بھارت مخالف بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مقررین نے کہا کہ پہلے بھارتی دہشتگردی کے ہمارے موقف کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا تھا لیکن کینیڈین وزیراعظم کی طرف سے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کے بعد مغربی طاقتیں بھی ہمارے موقف کی تائید کرنے لگی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سکھوں کو دہشتگرد کہنے والی بھارتی حکومت کا اپنا مکروہ چہرہ کھل کر سامنے آ گیاہے۔