لندن(نیوز ڈیسک )وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کی فسطائی ریاست نہ صرف اندرون ملک مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لئے بلکہ بیرون ملک مقیم اس کے مخالفین کے لیے بھی انتہائی خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل اور امریکہ میں ایک دوسرے سکھ رہنما کو قتل کرنے کی سازش کے بعد اب ایک اور سازش کا پردہ فاش ہوا ہے جس میں برطانیہ میں بھارت کے خصوصی ایلچی نے بھارتی ریاست کی ایماء پر کیریبین ملک میں ایک ہیرے کے تاجر کے اغوا کی سازش رچائی ہے۔ برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل کے مطابق گردیپ باتھ نے مبینہ طور پر برطانوی سرزمین پر غیر معمولی منصوبہ بنایا۔انٹیگوااینڈ باربوڈا میں ایک عدالتی دعوے کے مطابق بھارت میں پیدا ہونے والے گردیپ باتھ پر جو رٹز کے قریب 80لاکھ پائونڈ کے ایک مے فیئر مینشن میں رہتے ہیں، الزام ہے کہ وہ دہلی کے حکم پرایک گینگ کے ہمراہ لندن سے انٹیگوا کے لیے روانہ ہوئے تاکہ میہول چوکسی کو اغوا کیا جا سکے۔ گردیپ اور ان کے ساتھیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے لندن میں مقیم پراپرٹی کنسلٹنٹ باربرا جارابک کو میہول چوکسی کو انٹیگوا میں ان کے گھر کے قریب ایک اپارٹمنٹ میں بلانے کی ذمہ داری سونپی۔ چوکسی کے دائر کردہ عدالتی دعوے کے مطابق وہاں خود کو پولیس کے طورپر ظاہر کرنے والے ٹھگوں نے انہیںماراپیٹا۔64سالہ ہیروں کے تاجرکا کہنا ہے کہ اسے مارا پیٹا گیا، وہیل چیئر پر باندھا گیا اور ڈومینیکا جانے والی ایک کشتی پر لاد دیا گیا۔اس سے قبل نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا تھا کہ وفاقی استغاثہ نے ایک بھارتی شہری نکھل گپتا پر نیویارک شہر میں سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کرنے الزام لگایا ہے۔فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ جون میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر نامی سکھ رہنما کے قتل سے جڑاہواہے۔