جنیوا06مارچ(نیوز ڈیسک )اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل)یو این ایچ آرسی)کے 52ویں اجلاس میں ترکی اور اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے مسئلہ کشمیر اٹھانے سے بھارت اس قدر بوکھلاہٹ کا ہوگیا ہے کہ اس نے ترکی میں زلزہ متاثرین کے لئے امدادی سامان کی چھوٹی سی کھیپ بھیجنے کابھی ذکر کیا۔
بھارت اس اقدام سے اس حد تک حیران ہو گیا کہ اس نے نہ صرف ترکی کی اردگان حکومت کی مذمت کی بلکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 52ویں اجلاس کی اعلی سطحی کارروائی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔بھارت نے ترکی سے کہا کہ وہ اس کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرے۔یہی نہیں بلکہ مودی حکومت اس حدتک نیچے گری کہ اس نے ترکی کے زلزلہ زدگان کے لیے بھیجی گئی معمولی امدادی بھی یاد کرائی اور اپنے ٹی وی چینلز کا استعمال کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا کہ ترک حکومت کشمیر کے حوالے سے بھارت کے اندرونی معاملات میں کیوں مداخلت کررہی ہے۔ تاہم بھارتی حکومت یہ بھول گئی ہے کہ اگر کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہوتا تو پھر اقوام متحدہ جموں و کشمیر کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے کیوں درجن سے زائد قراردادیں پاس کراتاجن کے تحت علاقے کے سیاسی مستقبل کا تعین اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے ہونا ہے۔
ترکی کی جانب سے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھانے سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
مناظر: 831 | 6 Mar 2023