واشنگٹن27مارچ(نیوز ڈیسک )رواں ہفتے واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب میں کشمیر کے بارے میں پینل ڈسکشن کی آڑ میں بی جے پی حکومت کے کچھ کٹھ پتلیوں کی طرف سے ایک پروپیگنڈہ مہم کو کشمیریوں نے دلائل کے ساتھ ناکام بنا دیا۔
”کشمیر: ہنگامہ آرائی سے تبدیلی تک” کے عنوان پر نام نہاد بحث جاری تھی جب امریکہ میں مقیم کشمیریوں کا ایک گروپ ہال میں داخل ہوا اور سامعین کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کے اصل چہرے سے آگاہ کیا۔ بحث کے دوران سامعین کی طرف سے ایک سوال کیا گیا کہ حریت قیادت کی اتنے بڑے پیمانے پر گرفتاری کا جواز کیا ہے؟ اس پر تحریک آزادی کشمیر اور حریت قیادت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے لیے بھارت کے کرایے کے پینلسٹ میں سے ایک مشکل سے یہ الفاظ ادا کر سکا کہ وہ (حریت رہنما)اپنی غلطیوں اور نفرت انگیز تقریروں کی وجہ سے جیلوں میں ہیں،وہ اپنے جنگی جرائم کی پاداش میں جیلوں میں ہیں۔ امریکی نژاد کشمیریوں نے اسے کشمیر کے بارے میں جھوٹ پھیلانے سے روک دیا اور اپنے دلائل سے ثابت کیا کہ کشمیر کی تحریک آزادی حقیقی ہے اور اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ حریت قیادت نے کبھی فرقہ واریت کی بات نہیں کی۔اس کے بجائے وہ جموں و کشمیر کے تمام طبقات اور نسلی برادریوں کے لیے حق خود ارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کشمیری گروپ نے سامعین کے ساتھ ساتھ شرکا ء کو بتایا کہ حریت قیادت اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے نام نہاد پینلسٹس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے عین مطابق ہے ،بدنام کرنے کے لئے مودی حکومت ان لوگوں کو پیسے دیتی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کا حق خود ارادیت سلب کررکھاہے۔ جس کے بعد جنید اور رائنا سمیت نام نہاد مباحثے کے منتظمین کشمیری گروپ، تحریک آزادی کشمیر اور حریت قیادت کے خلاف گالم گلوچ کرنے لگے جس سے سامعین کو ان کی اصلیت پتہ چل گئی۔
واشنگٹن میں بھارتی حکومت کی کٹھ پتلیوں کی کشمیر بارے پروپیگنڈہ مہم کشمیریوں نے ہی ناکام بنا دی
مناظر: 829 | 27 Mar 2023