لیہہ (نیوز ڈیسک) چین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ میں نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے منعقدہ یوتھ-20 (20-Y) اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔
چین کا یہ اقدام اس کے اصولی موقف کا مظہر ہے کہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام نے کرنا ہے۔لداخ 2020-21 کی چین بھارت جھڑپوں کے بعد دنیا کی خبروں میں ہے جن میں متعدد بھارتی فوجی ہلاک اورزخمی ہوئے تھے۔لیہہ میں تین روزہ اجلاس کے دوران مختلف مسائل جیسے آب و ہوا، ماحولیات، صحت و تندرستی اور کھیلوں پر بحث و مباحثہ ہوگا۔
چین گروپ 20کا مستقل رکن ہے۔ گروپ میں چین کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، جاپان، روس، بھارت، سعودی عرب اور یورپی یونین کے ممالک شامل ہیں۔
یاد رہے کہ مودی حکومت گروپ20 کی ایک کانفرنس 22-24 مئی کو سری نگر میں بھی منعقد کرنے جا رہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور دیگر رہنماو¿ں نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں گروپ20اجلاس کے انعقاد کو مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی ایک چال قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں اجلاسوں کے انعقاد کے ذریعے بھارت مقبوضہ علاقے میں حالات معمول پر ہونے کے اپنے گمراہ کن بیانیے کو تقویب دینا چاہتا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے گروپ20ملکوںپر زور دیا ہے کہ وہ متازعہ جموںوکشمیر میں اجلاس میں شرکت کے بجائے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔