جنیوا(نیوز ڈیسک) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںگروپ 20 کے اجلاس کے پیچھے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کو بے نقاب کرنے والے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی کے حالیہ بیان سے بھارت بوکھلا گیاہے۔
اقلیتی امور کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے Fernand de Varennes نے جنیوا میں ایک بیان میں کہا کہ ایک ایسے وقت پر جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں جاری ہیں اورکشمیری مسلمانوں اور اقلیتوں کے جمہوری اور دیگر حقوق ظالمانہ طریقے سے سلب کئے جارہے ہیں، بھارت کی طرف سے علاقے میں گروپ20 کے اجلاس کا انعقاد حالات کو معمول کے مطابق ظاہر کرنے کی اس کی کوششوں میں مدد کرنے کے مترادف ہے۔ اقوام متحدہ کے ماہر نے کہا کہ گروپ 20کو اس کے بجائے بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کوپوراکرنا چاہیے،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیے پر عمل کرنا چاہیے اور جموں و کشمیر کی صورتحال کو پس پشت ڈالنے کے بجائے اس کی مذمت کرنی چاہے۔جنیوا میں اقوام متحدہ میں بھارتی مشن نے ایک ٹویٹ میں خصوصی نمائندے کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور غیرضروری قرار دیا۔ بھارت نے اقوام متحدہ کے ماہر پر مسئلہ جموں و کشمیر کو سیاسی رنگ دینے اور غیر ذمہ داری سے کام لینے کا الزام لگایا۔نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مذموم مقاصد کے تحت 22 سے 24مئی تک سرینگر میں سیاحت سے متعلق گروپ20کے ورکنگ گروپ کے اجلاس کی میزبانی کر رہی ہے تاکہ دنیا کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کے بارے میں گمراہ کرسکے اور 05 اگست 2019کے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو جائز قرار دے سکے۔