یروشلم (نیوز ڈیسک )اسرائیل مختلف شعبوں میں کام کرنے والے فلسطینیوں کو نکال کر ان کی جگہ 40ہزار سے زائد بھارتیوںکوبھرتی کرے گا۔ یہ اقدام اسلام اور مسلمانو ں کے خلاف صہیونی اور ہندو توا کے بڑھتے ہوئے گٹھ جوڑ کی واضح مثال ہے۔بھارتیوں کو زیادہ تر تعمیراتی اور نرسنگ کے شعبوںمیں نوکریاں دی جائیںگی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تقریبا42ہزار بھارتی ورکر مختلف مرحل میں اسرائیل پہنچیں گے۔ پہلے مرحلے میں 10ہزاربھارتی ورکراسرائیل پہنچیں گے ۔ اسرائیلی اور بھارتی حکام کے درمیان لیبر کے حتمی معاہدے پر کام جاری ہے۔
اسرائیلی وزارت برائے آبادی اور امیگریشن کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم جلد ہی ہنر مند بھارتی مزدوروں کے لیے ضروری میکانزم قائم کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
یہ پیش رفت اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کے گزشتہ ماہ مئی کے آغاز میں بھارت کے دورے کے موقع پر سامنے آئی ہے جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ تقریباً 42ہزار بھارتی غیر ملکی کارکنوں کو اسرائیل لانے کے لیے ایک عبوری معاہدے پر دستخط کیے تھے۔