نئی دہلی 21 جون (نیوز ڈیسک )انسانی حقوق کی معروف عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی ملاقات میں دونوں ممالک میں پائے جانے والے انسانی حقوق کے معاملات کو نظرانداز نہیں کرناچاہے اور اس حوالے سے پائے جانے والے سنگین خدشات کو دور کرنا چاہیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی امریکہ کے تین روزہ دورے پر منگل کی صبح نئی دہلی سے روانہ ہوئے۔ وہ 22 جون بروز جمعرات بائیڈن سے ملاقات کریں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارتی بورڈ کے سربراہ آکار پٹیل Aakar Patel,نے کہا کہ دونوں رہنماو¿ں کو اپنے اپنے ملکوں میں موجود انسانی حقوق کے مسائل کو نظر انداز کرنے کے بجائے اس معاملے پر بھی بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا امریکہ میں زبردست استقبال کیا جا رہا ہے جبکہ بھارت میں لوگوں کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکی شاخ میں حکومتی تعلقات اور وکالت کی قومی ڈائریکٹرAmanda Klasing نے کہا کہ مودی کے بھارت میں انسانی کی صورتحال سنگین ہے اورمذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑھتا ہوا تشدد، سول سوسائٹی اور اختلاف رائے کو دبانے کے اقدامات عروج پر ہیں۔
بھارت میں بہت سی ریاستوں کی حکومتوں نے بین المذاہب شادیوں کو جرم قراردیا اور اس حوالے سے قوانین پاس کیے ہیں ، ریاستی حکومتیںمسلمانوں کی ملکیتی املاک کو نشانہ بنارہی ہیں۔Amanda Klasing نے کہا کہ بائیڈن کو وزیر اعظم مودی سے کہنا چاہیے کہ وہ وہ بی جے پی رہنماو¿ں کو اقلیتوں کے خلاف اشتعال انگیززبان کے استعمال سے روکیں، مذہبی گروہوں کے خلاف جرائم کی تحقیقات اور قانونی کارروائی کو یقینی بنانیں۔
رائٹرز کی خبر کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا ڈویڑن کے ڈائریکٹر Elaine Pearson نے بھی وائٹ ہاوس پر زور دیا کہ وہ مودی کے دورے کے دوران انسانی حقوق کے خدشات پر بات کرے۔