بدھ‬‮   27   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

جنیوا سیمینار میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش، فوری رہائی کا مطالبہ

       
مناظر: 222 | 2 Jul 2023  
جنیوا02جولائی(نیوز ڈیسک ) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینار میں مقررین نے کشمیری قیادت کی مسلسل اور غیر قانونی نظربندی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر کے اندر اور باہر مختلف جیلوں میں نظربند ہزاروں کشمیریوں کی حالت زار ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔
”کشمیری نظربندوںکی حالت زار” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ 5اگست 2019سے پہلے اوراس کے بعد گرفتار کئے گئے ہزاروں کشمیری تہاڑ جیسی بھارت کی بدنام زمانہ جیلوں میں نظر بند ہیں جو ان کے لیے موت کا جال بن چکی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اپنی فورسز اور این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی ایجنسیوں کو کشمیریوں کو گرفتار کرنے کا کھلالائسنس دے رکھا ہے جنہوں نے محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی اور دیگرسیاسی رہنمائوں کو ان کے گھروں سے اٹھا کر وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کردیا ہے۔مقررین نے کہاانہیں درحقیقت این آئی اے اور ای ڈی نے اغوا کیا ہے اور غیر سنجیدہ اور من گھڑت الزامات کے تحت بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ محمد یاسین ملک کو سنائی گئی سزا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مودی حکومت کس طرح عدلیہ کوکشمیریوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے یاسین ملک کو سزائے موت دلانے کی کوشش پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ این آئی اے کی بدنیتی سے یاسین ملک کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے جو ہمیشہ ایک پرامن حل کی وکالت کرتے رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف مودی کے دوہرے حملے کا مقصد مسلم مخالف جذبات کو بھڑکانا، لوگوں کو تقسیم کرنا اور آئندہ انتخابات میںووٹ حاصل کرنا ہے۔مقررین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ بھارتی حکومت پر دبائو ڈالیںکہ وہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے لیے پرامن جدوجہد کرنے والے کشمیری رہنمائوں کو سزادلانے کے لئے اپنی عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے باز رہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سیاسی قیدیوں سے متعلق جنیوا کنونشن کا دستخط کنندہ ہونے کے ناطے قیدیوں کے حقوق کا احترام کرنے کا پابند ہے۔ مقررین نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھارت پردبائو ڈالیں کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند تمام قیدیوں کو رہا کرے۔ سیمینار میں کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنزکے چیئرمین الطاف حسین وانی، فہیم کیانی ،مرزا آصف جرال اور حسن البناء سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنوں، ارکان پارلیمنٹ، عوامی نمائندوں، ماہرین قانون اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے شرکت کی۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0