جموں (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت منظم طریقے سے کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کر کے ان کی نسل کشی کر رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بھارتی فوجی جنہیں جموں وکشمیر میں نافذ کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے مقبوضہ علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ کشمیریوں کو بے دردی سے قتل کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں واضح کیاگیاہے کہ فوجیوں نے جنوری 2023کے مہینے میں مختلف جعلی مقابلوں میں 10کشمیریوں کو شہید کیا۔رپورٹ کے مطابق 5 اگست 2019جب مودی حکومت نے علاقے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا تھاکے بعد سے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیرمیں 740سے زائد کشمیریوںکو شہید کیاجاچکا ہے جبکہ گزشتہ 33 برس کے دوران 96ہزار175 کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ کشمیریوں کومقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم منصوبے کے تحت قتل عام اور انہیں جبری طورپرانکے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے اقدامات بین الاقوامی قانون کے مطابق نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں ۔نریندر مودی پہلے ہی بھارتی ریاست گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کر چکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جینوسائیڈ واچ نے مقبوضہ کشمیرمیں نسل کشی کے بارے میں خبردار کیا ہے اور بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کے وحشیانہ قتل عام پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔ اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کو بھارتی جارحیت سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔
بھارت مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے: رپورٹ
مناظر: 616 | 2 Feb 2023