نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارت میں نریندر مودی کی ہندو توا حکومت نے مرکزی بجٹ میں اقلیتی بہبود کیلئے فنڈز میں بھاری کمی کردی ہے ۔
اس سال اقلیتی بجٹ میں تقریباً 38فیصد کی بھاری کمی کی گئی ہے۔ 2022-2023کے مقابلے میں اس مرتبہ مذکورہ بجٹ میں تقریباً 1,923کروڑ روپے کی کمی کی گئی ۔2022-23میں اقلیتوں کیلئے 5020کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا لیکن اس مرتبہ صرف3097کروڑ روپے مختص کیے گئے ۔ اقلیتی برادری کی تعلیمی ترقی کیلئے بھی بجٹ میں انتہائی تعصب کا مظاہرہ کیا گیا۔ پری میٹرک اسکالر شپ کیلئے صرف433کروڑ روپے مختص کیے گئے جبکہ گزشتہ برس اس مد میں1,425کروڑ روپے رکھے گئے تھے ۔
اقلیتی طلباءکے لیے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ میں بھی تین کروڑ روپے کی کمی کی گئی ہے۔یونین پبلک سروس کمیشن(یو پی ایس سی)کی تیاری کے سلسلے میں اقلیتی طلباءکیلئے جاری تمام سکیموں کی مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جبکہ وزارت اقلیتی امور کی طرف سے چلائی جانے والی سکیم ’استاد“ جسے دستکاروں کیلئے شروع کیا گیا تھا کیلئے محض دس لاکھ روپے ہی مختص کیے گئے ہیں۔
مودی سرکار کا جھوٹ بے نقاب ، حکومت کے بجٹ میں اقلیتیں بری طرح نظر انداز
مناظر: 854 | 3 Feb 2023