ہفتہ‬‮   7   دسمبر‬‮   2024
 
 

اندھا قانون: بابری مسجد کا غیرقانونی فیصلہ دینے والے ججز کو سرکاری عہدوں سے نواز دیا گیا

       
مناظر: 751 | 17 Feb 2023  

 

نئی دہلی (نیوز ڈیسک ) نام نہاد بھارتی انصاف کا مکروہ چہرہ منظر عام پر آگیا ہے۔ مودی سرکار کی غاصبانہ گرفت سے اب بھارتی سپریم کورٹ بھی غیر محفوظ ہے۔ مودی سرکار پسند کا فیصلہ سنانے والے ججوں کو نواز نے لگی۔
رپورٹس کے مطابق بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنانے والے ججوں پرنوازشات کی جا رہی ہیں۔ فیصلہ سنانے والے پانچ میں سے تین ججوں کو ریٹائرمنٹ پر سرکاری عہدوں اور اعزازات سے نواز دیا گیا۔کچھ دن قبل ریٹائر ہونے والے سپریم کورٹ جج عبدالنذیر کو آندھرا پردیش کا گورنر نامزد کر دیا گیا ۔
2020میں چیف جسٹس سپریم کورٹ رانجن گوگوئی کو ریٹائرمنٹ پر راجیہ سبھا میں خارجہ امور ، اطلاعات اور IT کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا گیا تھا۔ نومبر 2021 میں جسٹس اشوک بھوسان کو ریٹائر منٹ کے بعد نیشنل ایپلیٹ ٹریبونل کا سربراہ مقرر کیا گیا ۔
واضح رہے کہ نومبر 2019میں بابری مسجد کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔ فیصلے میں بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد شہید کرنے کے واقعے کو درست قرار دیا تھا۔بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی زمین پر ’رام مندر‘ بنانے کا حکم دیا تھا۔
متنازعہ فیصلہ سنانے والے پانچ میں سے تین ججوں پر نواز شات فیصلے کی غیرجانبداری اور شفافیت پر سوال اٹھاتے ہیں۔ عالمی میڈیا پہلے ہی بھارت میں بڑھتی شدت پسندی پر اضطراب کا شکار ہے۔ کیا انسانی حقوق کی عالمی نتظیمیں بابری مسجد کے متنازعہ فیصلے کے خلاف آواز اٹھائیں گی؟ کیا عالمی انصاف کے ادارے بھارت میں انصاف کے گرتے پیمانوں پر آواز اٹھائیں گے؟

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0