سرینگر(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہندوتوا کے زیر اثر مودی حکومت نے مقبوضہ وادی کے سب سے بڑے مرکز صحت صورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کی خود مختار حیثیت ختم کر دی ہے۔ مودی حکومت کے اس اقدام پر سیاسی جماعتیں شدید تنقید کررہی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے انڈر سیکرٹری کی طرف سے ہسپتال کے ڈائریکٹر کو لکھے گئے ایک خط میں مطلع کیاگیا ہے کہ”صورہ ہسپتال کی انتظامیہ کو محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کو سونپ دیا گیا ہے”۔خط میں مزید کہاگیا ہے کہ اب ہسپتال کے تمام امور اورتجاویز کو محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن کے ذریعے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے لیے پیش کیا جا سکتا ہے۔وادی کی سیاسی جماعتوں نے مودی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہ فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیاہے۔
نیشنل کانفرنس کے چیف ترجمان تنویر صادق نے کہا کہ صورہ ہسپتال کی خود مختارحیثیت کو ختم کرکے محکمہ صحت کے انتظامی کنٹرول میں دینے کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت صورہ ہسپتال کے ساتھ انتقامی سلوک کر رہی ہے ۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ صورہ انسٹیٹیوٹ کی خود مختار حیثیت ختم کرنے سے مریضوں کی دیکھ بھال اور تحقیق دونوں متاثر ہوں گے ۔