سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی گورنر منوج سنہا نے اعتراف کیاہے کہ حریت پسندوں کے ساتھ روابط رکھنے کے الزام پر 47کشمیریوں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
منوج سنہا نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مضحکہ خیز دعویٰ کیا کہ میں نے ایک روز قبل عسکریت پسندوں کو نوکریاں دینے کے بارے میں جو بیان دیا تھا وہ حقائق پر مبنی تھا کیونکہ بہت سے لوگوں کے خلاف پہلے ہی کارروائی کی جا چکی ہے۔تاہم آزاد ذرائع نے گورنر کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کشمیری ملازمین کی جگہ بھارت سے ہندوتوا سوچ رکھنے والے افراد کو بھرتی کرنا چاہتی ہے تاکہ مقبوضہ علاقے میں اپنے ہندو راشٹرکے ایجنڈے کو آگے بڑھاسکے۔