سرینگر (نیوز ڈیسک)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو اپنی بقا کے خطرے کا سامنا ہے کیونکہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت جموں و کشمیر کے وسائل کوبرصغیر میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی طر ز پر لوٹ رہی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ انکشاف سرینگر میں پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی زیرصدارت منعقدہ ایک اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں کیاگیا ہے ۔قرارداد میں کہا گیا کہ غیر کشمیری ہندوئوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کرنے کیلئے خصوصی بستیاں تعمیر کی جا رہی ہیں جبکہ مقامی لوگوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے جبری بے دخل کیا جا رہا ہے جبکہ ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح بھارت سے بی جے پی کے ساتھ وابستہ ٹھیکیداروں کومقبوضہ علاقے لا کر اور جموں وکشمیر کے وسائل کو لوٹاجارہا ہے تاکہ کشمیریوں کو معاشی طور پر کمزور بنایاجاسکے ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ کشمیری نوجوانوں کوبھارتی خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے جیلوں میں قید کیا جا رہا ہے، بی جے پی کے آباد کاری کے منصوبے کے تحت مختلف بھارتی ریاستوں سے لائے گئے غیر کشمیریوں کی وجہ سے کشمیری نوجوانوں کیلئے روزگار کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کی بقا کو خطرہ لاحق ہے ۔قرارداد میں اپنے آئینی حقوق کی بحالی کیلئے پر امن طور پرجمہوری جدوجہدجاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کی تجدید کی گئی ۔قرارداد میںمزید کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں قیام امن کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے جیسا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے گزشتہ پانچ سال کے دوران اختیار کی گئی طاقت کے وحشیانہ استعمال کی پالیسی مکمل طورپر ناکام ثابت ہو ئی ہے ۔ محبوبہ مفتی نے اس موقع پر تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔