ممبئی (نیو زڈیسک ) بھارتی ریاست منی پور میں حکومتی کریک ڈاؤن کے باعث احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے، منی پور کے علاقے چورا چند پور میں کرفیو نافذ کردیا گیا، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں جاری ہیں، مودی سرکار میں مسلمانوں سمیت کوئی اقلیت اب محفوظ نہیں رہی۔ بھارت کی ریاست منی پور میں حکومتی کریک ڈاؤن سے حالات کشیدہ ہوگئے، ریاستی دارالحکومت اِمپھال میں بھی متعدد گرجا گھر اور مکان نذرِ آتش کردیے گئے جس میں کئی لوگوں کے جھلس جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں جبکہ بھارتی میڈیا ان واقعات پر خاموش ہے۔
علاقے میں کشیدگی کے خوف سے انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔ رپورٹس کے مطابق بد امنی کی وجہ منی پور کی غیر قبائلی آبادیوں کا یہ مطالبہ ہے کہ اُنہیں قبائلی درجہ دیا جائے تاکہ اُن کی آبائی زمینوں، ثقافت اور شناخت کو قانونی تحفظ مل سکے۔ منی پور میں میٹ آئی نامی غیر قبائلی افراد اکثریت میں ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ غیر ریاستی تارکین وطن کی وجہ سے اُن کی زمینوں اور حقوق خطرے میں ہیں۔ اس مطالبے کے خلاف منی پور کے قدیم قبائلیوں کی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔ اسی احتجاج کے دوران منی پور میں فسادات شروع ہوئے۔