سرینگر(نیوز ڈیسک ) غاصب بھارتی حکومت کے بلند و بانگ دعوئوں کے برعکس مقبوضہ جموں و کشمیرکے خطہ لداخ میں 26.5فیصد سے زائد گریجویٹس بے روزگار ہیں جبکہ بھارت میں یہ شرح صرف 13.4 فیصد ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ اعداد و شمار مودی حکومت کے اس دعوے کی نفی کرتے ہیں کہ دفعہ370کی منسوخی اور مقبوضہ جموں وکشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے بعد علاقے میں ترقی ہوئی ہے۔بھارت کیStatistics & Programme Implementation کی وزارت کی طرف سے کئے گئے تازہ ترین پیریاڑک لیبر فورس سروے کے مطابق بھارت میںسال2022-23کے دوران 15سال یا اس سے زیادہ عمر کے گریجویٹس میں بے روزگاری کی سب سے کم شرح چندی گڑھ میں 5.6فیصدرہی جس کے بعد5.7%کے ساتھ نئی دہلی کا نمبرآتا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انڈومان اور نکوبار جزائر میں سب سے زیادہ بے روزگاری 33 فیصد ہے، اس کے بعد مقبوضہ لداخ کا نمبر آتا ہے جہاں بے روزگاری کی شرخ 26.5فیصد ہے ۔ بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں 24 فیصد بے روزگاری پائی جاتی ہے۔بڑی ریاستوں میں راجستھان میں بے روزگاری کی شرح 23.1فیصد اور اڑیسہ میں 21.9فیصد ہے۔
لداخ بھارت بھرمیں بیروزگاری میں انڈومان اور نکوبار جزائر کے بعد دوسرے نمبر پر
مناظر: 667 | 19 Dec 2023