سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے جبری گرفتاریوں کا مقصد آزادی پسند کشمیریوں کو خوف ودہشت میں مبتلا کرنا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا ہے کہ بھارتی پولیس نے اپنی گرفتاری کی تازہ لہر کے دوران ضلع راجوری سے کم سے کم 18 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں کیلئے پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام)کے ایکٹ ”یو اے پی اے”جیسے کالے قوانین کاوحشیانہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی کارکنوں، مذہبی رہنمائوں، صحافیوں ، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور بے گناہ کشمیریوں کو بھی جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت عام کشمیریوں کو گرفتار کرنے کیلئے انسداد دہشت گردی کے کالے قوانین کواستعمال کر رہا ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کی جبری گرفتاریوں سے انہیں محکوم بنانے میں ناکامی پر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی مایوسی ظاہر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی جبری گرفتاریاںمقبوضہ علاقے میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا واضح ثبوت ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی حکومت دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کا پرامن حل نہیں چاہتی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی کارکنوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کی گرفتاری بھارت کی نام نہاد جمہوریت کے چہرے پر ایک اور بدنما داغ ہے ۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کے پر امن حل کے لیے بھارت پر دبا ئوڈالنا چاہیے۔
کالے قانون سے کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کی کارروائیاں ، مزید 18 کشمیری نوجوان گرفتار
مناظر: 719 | 9 Jan 2023