جمعرات‬‮   3   اکتوبر‬‮   2024
 
 

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجیوں نے اگست2019کے بعد سے اب تک 857کشمیریوں کو شہید کیا

       
مناظر: 279 | 1 Mar 2024  

 

سرینگر (نیوز ڈیسک ) مودی کی فسائی بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست2019کو غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی، ماورائے عدالت قتل،جبری گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں میں تشویشناک حد تک اضافہ رریکارڈ کیاگیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست2019کے بی جے پی کی بھارتی حکومت کے اس غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کے بعد سے بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ (فروری )تک مقبوضہ علاقے میں28 لڑکوں سمیت 857 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بابائے حریت سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی اور الطاف احمد شاہ ان درجنوں کشمیریوں میں شامل ہیں جو جیلوں میں غیر قانونی نظربندی کے دوران وفات پا گئے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں،پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے پرامن مظاہرین پر فائرنگ، پیلٹ گنزاور آنسو گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 2ہزار416کشمیری شدیدزخمی ہوئے۔WhatsApp Image 2024-03-01 at 10.55.02 AM
رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ 05اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریو ں کے قتل عام کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے اور یہ تعداد 2011سے 2015اور 2019میں شہید کئے گئے کشمیریوں سے کہیں زیادہ ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شہید ہونیوالے بیشتر کشمیریوںکو جعلی مقابلوں اور محاصرے اور تلاشی کی پرتشددکارروائیوں میں یا حراست کے دوران قتل کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق بہت سے نوجوانوں کو ان کے گھروں سے اغوا کرنے کے بعد مجاہدین یا مجاہد تنظیموںکا کارکن قراردیکر قتل کردیاگیا۔بیشتر گرفتار نوجوانوں کیخلاف بھارتی فورسز نے پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 05 اگست 2019 کے بعد سے ابتک فوجیوں کے ہاتھوں ہونیوالی شہادتوں کی وجہ سے 65 خواتین بیوہ اور 180بچے یتیم ہو ئے ہیں۔ فوجیوں نے اس عرصے کے دوران مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں ایک ہزار116سے زائد مکانوں اوردیگر عمارتوں کو تباہ کیا اور 133خواتین کی بے حرمتیاں کیںاور 22ہزار490کشمیریوں کو جبری طور پر گرفتار کیا۔
ادھر بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ فروری میں 317کشمیریوں کو گرفتار اوروحشیانہ تشدد سے3 کو زخمی کردیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 5اگست 2019 کے بعد سے پورے مقبوضہ کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جہاں ہزاروں حریت رہنمائوں اور کارکنوں ، مذہبی و سیاسی رہنمائوں ئ، تاجروں اور سول سوسائٹی کے ارکان اورکشمیری نوجوانو ں کو گرفتار کرلیاگیا اور وہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی متعددجیلوںمیں قید ہیں ۔WhatsApp Image 2024-03-01 at 10.54.15 AM
رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔مودی حکومت مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے کشمیریوں سے انکی املاک ، جائیدادیں ، زمینیں اورسرکاری نوکریاں چھین رہی ہے ۔بھارتی قابض انتظامیہ اور اسکی فوج کشمیریوں کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارایت کے مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنے کیلئے ان کی جائیدادیںا ور اراضی ضبط کر رہی ہے ۔تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میںبری طرح ناکام رہا ہے ۔کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق خودارادیت سمیت تمام بنیادی حقوق کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زوردیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے وحشیانہ اقدامات کا فوری نوٹس لے اور کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0