جنیوا (نیوز ڈیسک)انسانی حقوق کے غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری کارکن خرم پرویز کو2023کے مارٹن اینالز ایوارڈ کیلئے نامزد کیاگیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وینزویلا، چاڈ اور کشمیر میں انسانی حقوق کی تحریکوں کو اجاگر کرنے والے تین نمایاں کارکنوں کو 16فروری کو جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں مارٹن اینالز ایوارڈ 2023 دیا جائے گا۔انسانی حقوق کی دنیا کی 10 سرکردہ این جی اوز ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس، ہریڈوکس، بریڈ فار دی ورلڈ، ہیومن رائٹس فرسٹ، ورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچر، انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ ، انٹرنیشنل سروس فار ہیومن رائٹس اور فرنٹ لائن ڈیفنڈرزکی جیوری نے کافی غور و فکر کے بعد انسانی حقوق کے تین علمبرداروںکا انتخاب کیا ہے اورانہیں اس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ان میں وینزویلا سے Feliciano Reyna، چاڈ سے Delphine Djiraib اورکشمیر سے خرم پرویز شامل ہیں۔ مارٹن اینالز ایوارڈ جیوری کے سربراہ ہانس تھولن نے کہا ہے کہ ہمیں خاص طور پر انسانی حقو ق کے تینوں غیر معمولی علمبرداروں کو اعزاز دینے پر فخر ہے جنہوں نے اپنی زندگی کے 30سال سے زائد عرصہ متاثرہ افراد کو انصاف دلوانے کیلئے صرف کیا۔ انہوں نے اپنی کمیونٹیز کے ہزاروں لوگوں کے لیے انسانی حقوق کو یقینی بنانے کیلئے کام کیا۔خرم پرویز کو بھارتی حکام نے نومبر 2021میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا تھا۔ایوراڈ کی تقریب 16فروری کو Salle communale de Plainpalaisمیں منعقد ہوگی۔