سرینگر (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں شدید برفباری کے باعث لوگوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
شمالی کشمیر کے کئی دوردرازعلاقوں بشمول ٹنگڈار ، کیرن،مژھل اور گریز کا شدید برف باری کے باعث ضلعی ہیڈکوارٹر سے رابطہ منقطع ہو گیاہے۔سرینگر اور میدانی علاقوں میں تاہم ہلکی برفباری ہوئی۔ بالائی علاقوں میں شدید برف باری سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے ہیں۔کشمیر اور جموں کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی سے شدید برفباری کی اطلاع ملی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جموں کے بیشتر مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کی اطلاع ملی ہے۔سرینگر اور نواحی علاقے برف کی موٹی تہہ سے ڈھکے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک اور معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں۔ پٹری پر برف اکٹھی ہونے کی وجہ سے بارہمولہ-بانہال تک ٹرین سروس بھی معطل ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں 12.5سینٹی میٹر، قاضی گنڈ میں 13، پہلگام میں 22.1، کپواڑہ میں 4.5، کوکرناگ میں 8.5، گلمرگ میں 30.5سینٹی میٹر اور بانہال اوربھدروا میں 0.4 سینٹی میٹر برف گر چکی ہے ۔
ادھر سوپور، کپواڑہ، بڈگام، گاندربل اور اسلام آباد سمیت کئی علاقوں میں پانی اور بجلی کی فراہمی بھی خراب موسم کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔
دریں اثناسرینگر جموں ہائی وے، جو وادی کشمیر کو بیرونی دنیا سے ملانے والا واحد زمینی رابطہ ہے، بانہال میں برف پڑنے اور سڑکوں پر کئی مقامات پر تودے گرنے کے پیش نظر بندہے ۔محکمہ ٹریفک کے ایک عہدے دار نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ بحالی کا کام مکمل ہونے تک جموں سرینگر ہائی وے پر سفرسے گریز کریں۔پونچھ اور راجوری کے جڑواں اضلاع کو شوپیاں سے ملانے والی مغل روڈ کے ساتھ ساتھ سرینگر لہہ ہائی وے پہلے ہی موسم سرما میں ٹریفک کیلئے بند ہے ۔
مقبوضہ کشمیر:بارشوں اور برفباری کی وجہ سے نظام زندگی بری طرح متاثر،بجلی کی فراہمی معطل
مناظر: 998 | 31 Jan 2023