اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ مکمل طور پر معطل کرنے کی متفرق درخواست مسترد کر دی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل دو رکنی بینچ نے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی سزا معطلی کے فیصلے میں ترمیم کر کے ٹرائل کورٹ کا آرڈر معطل کرنے کی استدعا مسترد کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے سزا معطلی کی درخواست میں فیصلہ معطل کرنے کی استدعا ہی نہیں کی تھی ، سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے کہ سزا معطلی سے فیصلہ معطل نہیں ہوتا، عدالت کے علم میں آیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے نا اہلی سے متعلق الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے جس پر عدالت نے نوٹس بھی جاری کررکھے ہیں ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے روبرو سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کا نااہلی نوٹیفکیشن موجود تھا مگر اس کے باوجود سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کے دوران کوئی بحث نہیں کی گئی ، ضابطہ فوجداری کی سیکشن 426 کے تحت سزا معطلی کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کیا۔ فیصلے کے مطابق اب ضابطہ فوجداری کی سیکشن 561 کے تحت سزا کا مکمل فیصلہ معطل کرنے کا غیر معمولی ریلیف مانگا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں عدالت نے سزا معطل کر رکھی ہے، بانی پی ٹی آئی نے نا اہلی ختم کرانے کے لیے مکمل فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی تھی۔