ہفتہ‬‮   27   جولائی   2024
 
 

پروڈیوسر راج گپتا نے سیٹ پر کئی بار جنسی ہراساں کیا:پاکستانی اداکارہ ساتھ بھارتی پروڈیوسر کی نازیبا حرکات

       
مناظر: 667 | 14 Jan 2023  

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستانی اداکارہ مہرین شاہ نے بیرون ملک شوٹنگ کے دوران راج گپتا پر ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے ویڈیو پیغام جاری کردیا۔ سوشل میڈیا پر مہرین شاہ کا ویڈیو پیغام وائرل ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ میں اس وقت باکو میں ہوں، کراچی سے تعلق کھنے والے ڈائریکٹر احسان زیدی کی شوٹ کیلئے باکو آئی تھی لیکن یہاں آکر مجھے دباؤ اور جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا جسے میں بیان نہیں کرسکتی۔ مہرین شاہ کا کہنا تھا کہ پروڈیوسر راج گپتا نے سیٹ پر مجھ سے کئی بار نازیبا باتیں کی جسے میں نے اگنو رکیا لیکن اب میں نے فیصلہ کیا ہے میں خاموش نہیں رہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ راج گپتا نے میرا ہاتھ بھی پکڑ لیا جس پر میں نے انہیں ٹوکا جب کہ ڈائریکٹر احسان زیدی جن کی شوٹنگ کیلئے میں باکو آئی اس وقت وہ ہمیں دیکھ کرہنستے رہے۔ مہرین شاہ نے بتایا کہ انہوں نے آخری دن کے شوٹ پر مجھے کھانا بھی نہیں دیا، کیوں کہ یہ لوگ جو چاہتے تھے میں نے اس سے انکار کردیا تھا، ہمارے ہوٹل میں طوائفیں آتی رہی ہیں، احسان زیدی کے حوالے سے میں نہیں جانتی لیکن راج گپتا ان طوائفوں کو دعوت دے کر بلواتے تھے جس کے لیے میں نے اپنے ہونٹ سی لیے تھے، میں اپنے کام سے کام رکھتی تھی اور جب دوران ٹرپ میں بہت بہت بیمار ہوگئی تو یہ لوگ مجھے اسپتال بھی لے کر نہیں گئے، سیٹ پر موجود وہ شخص جن کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں تھا وہ مجھے اسپتال لے کر گئے جس کے بعد ان لوگوں نے مجھ پر اس شخص سے ہی تعلق کا الزام لگایا اور مجھے سیٹ پر باتیں سناتے رہے، میں نے شروع میں برداشت کیا لیکن پھر میں نے انہیں خبردار کردیا کہ یہ سب غیر پیشہ ورانہ ہے آپ میری کردار کشی نہیں کرسکتے جس کے بعد یہ دونوں میرے اوپر حاوی ہوگئے تاہم اب میں نے واپسی کا فیصلہ کیا ہے اور میں باکو سے اپنے ٹکٹ پر واپس آرہی ہوں۔اداکارہ نے ویڈیو پیغام میں آبدیدہ ہوتے ہوئے تمام خواتین سے ہاتھ جوڑ کر التجا کی اور کہا کہ یہ باتیں شیئر کرنے کے پیچھے میرا مقصد صرف یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ان لوگوں کے ساتھ کام کرتا ہے یا ان کے ساتھ کہیں جاتا ہے تو یہ ان کیلئے ایک وارننگ ہے کہ وہ ان کے ساتھ کام نہ کریں، مجھے اس ٹرپ کے دوران کافی اسٹریس دیا گیا کئی بار مجھے جنسی ہراساں کیا گیا مجھے نہیں پتا کہ یہ مجھے یا باقی لڑکیوں کو کس مقصد کیلئے یہاں لے کر آئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0