کراچی (نیوز ڈیسک ) گورنرسندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس پرحملہ بھارتی ایجنسی را کی کارروائیوں کا شاخسانہ لگتا ہے۔جمعہ کی شام کو کراچی کے علاقے شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر دہشتگروں کے حملے میں دو پولیس اہلکاروں اور رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید ہوگئے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد مارے گئے اور عمارت کو تقریباً 4 گھنٹے بعد کلیئر کرالیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق 18 زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔واقعہ کے بعد گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پولیس پرحملہ بھارتی ایجنسی را کی کارروائیوں کا شاخسانہ لگتا ہے۔ اس قسم کے حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بزدلانہ کارروائیوں کا پہلے بھی مقابلہ کرتے رہے ہیں، اب بھی پرعزم ہیں،بعد ازاں گورنر سندھ کامران ٹیسوی نے جناح اسپتال کراچی کا دورہ کرتے ہوئے حملے کے زخمیوں کی عیادت کی اور زخمی رینجرز اور پولیس اہلکاروں کے علاج معالجہ کے بارے میں دریافت کیا۔
کراچی پولیس آفس پر حملہ، پولیس اور رینجرز اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید، 3 دہشتگرد ہلاک
گورنر سندھ نے اہلکاروں سے کہا کہ آپ نے شہر کا امن برقرار رکھنے کے لیے انتہائی جرات کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ 20 سال سے را کی فنڈنگ اس شہر میں کی گئی تاکہ ملک تباہ ہو، سلام پیش کرتا ہوں آئی جی سندھ کو جن کی کاوشوں سے یہ حملہ ناکام ہوا۔