اسلام آباد ( نیوز ڈیسک )ترکی میں جہاں ایک طرف سماجی اتحاد کے مطالبات اور آفت کے باعث امدادی کارروائیوں کی ہدایات جاری ہیں وہیں کچھ افواہیں بھی زیر گردش ہیں ۔یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ترکی اور شام میں آنے والا زلزلہ امریکی خفیہ ٹیکنالوجی “HAARP” کا نتیجہ ہے۔
ایک تصدیق شدہ ٹویٹر صارف نے لکھا، “تین ہفتے پہلے، FETO کے Serkan Karabakh نے کہا تھا کہ 7.4 شدت کا زلزلہ آئے گا۔ امریکی جہاز ترکی میں لنگر انداز ہوا اور ہارپ کا بٹن دبایا گیا! سفارت خانے بند کر دیے گئے اور ارکان کو واپس بلایا گیا۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ بادل 2 فروری 2023 کو امریکی ہتھیار ہارپ سے مصنوعی زلزلہ پیدا کرنے کے لیے آئن اسپیئر کو متحرک کرنے کے نتیجے میں نمودار ہوئے، وہ استنبول میں مصنوعی زلزلہ پیدا کرنا چاہتے تھے، انھوں نے قونصل خانہ بند کردیا۔
This is the moment of earthquake in #Turkiye ..
Can anyone explain what is the blue light in the sky?
It was a clear sky so cannot be lightning..The #HAARP technology exist to artificially induce earthquakes.
Is this an induced HAARP attack?I am inclined to believe… pic.twitter.com/vYNrCq5scd
— Zaid Zaman Hamid (@BTPakistan) February 6, 2023
HAARP کیا ہے؟
اس کا مطلب ہے “ہائی فریکونسی ایکٹو اورول ریسرچ پروگرام”۔HARP ایک امریکی تحقیقی منصوبہ ہے جو 1990 کی دہائی کے اوائل سے چل رہا ہے۔ اس منصوبے کے مختلف مقاصد ہیں، حالانکہ کہا جاتا ہے کہ اس کی بنیادی توجہ ریڈیو کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا ہے تاہم دنیا میں آنے والے کچھ عجیب و غریب زلزلے اور تباہ کن بارشیں بھی اس سے جڑی ہیں جو اس ٹیکنالوجی کو مزید پراسر ار بناتی ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ HAARP سسٹم موسمی واقعات کو جوڑ توڑ اور تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
2 Şubat 2023 Saat 15:23
Bulutlarda normal olmayan, HAARP silahı ile ABD eliyle suni deprem oluşturmak için, İyonosfere Enerji Yüklenmesi Sonucu Bulutların Görünüşü Bu Şekildeydi, #HAARP #DEPREMSuni Depremi İstanbulda Yapmak istediler,
Konsoloslukları Bilerek Kapattılar pic.twitter.com/h8GX0Zqt8a
— ☪ Hasan Dilmen ☪ (@hasandilmen1989) February 6, 2023
Belliydi böyle olacağı çok üzgünüm..#HAARP pic.twitter.com/F21pGO6jEO
— Selma Neva Pulant (@SelmaPulant) February 6, 2023
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ہارپ کو ترکی کو مغرب کے ساتھ عدم تعاون کی سزا دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔