سرینگر (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 05اگست 2019کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخ کے بعد سے میر واعظ عمر فاروق مسلسل گھر میں نظربند ہیں۔ انجمن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مسلسل نظربندی کی وجہ سے میر واعظ دعوت و تبلیغ اور اصلاح معاشرہ کا اپنی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ پارہے ہیں اورجموں وکشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ اور رشدو ہدایت کے عظیم مرکز جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب گزشتہ ساڑھے تین سال سے مسلسل خاموش ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ آج 176 واں جمعتہ المبارک تھا جب میرواعظ کشمیر کو نہ تو نماز جمعہ ادا کرنے اور نہ ہی قال اللہ وقال الرسول ۖ پر مبنی وعظ و تبلیغ کی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی گئی ۔انجمن نے کہا کہ قابض حکام کے اس غیر اسلامی طرز عمل کی وجہ سے کشمیری عوام بڑی تعداد جو پابندی سے جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آتے ہیں انہیں مسلسل مایوس لوٹنا پڑا جس سے عوام کی بے چینی اور اضطراب میں اضافہ ہو رہا ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔
ادھر جامع مسجد کے بزرگ خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی نے بھی میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پرشدید افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی کی مذمت، فوری رہائی کا مطالبہ
مناظر: 717 | 6 Jan 2023