بدھ‬‮   27   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

یونان کشتی حادثے میں لاپتہ پاکستانی شہریوں کی تعداد 83 ہوگئی

       
مناظر: 581 | 20 Jun 2023  

 

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )  یونان کشتی حادثے میں لاپتہ پاکستانی شہریوں کی تعداد 83 ہوگئی جبکہ مزید دو لاشیں ملنے کے بعد حادثے میں اموات کی تعداد 80 ہوگئی۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے مطابق یونان میں کشتی حادثے میں پنجاب کے رہائشی لاپتہ افراد کی تعداد 83 ہے اور سب سے زیادہ لاپتہ افراد گجرات اور گوجرانوالہ کے ہیں۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ لاپتہ افراد میں سیالکوٹ اور منڈی بہاءالدین کے رہائشی بھی شامل ہیں۔ ضلع کوٹلی آزاد کشمیر کے ایک ہی گھر کے 4 نوجوانوں سمیت 21افراد بھی اب تک لاپتہ ہیں۔ دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے بیان کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ یونان میں 300 سے زائد پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں۔ تاہم ابھی تک نہ حکومت پاکستان کی جانب سے اور نہ ہی یونانی حکام کی طرف سے ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد کی تصدیق ہوئی ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ، وفاقی وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کی جانب سے اب تک واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد نہیں بتائی گئی ہے، کشتی ڈوبنے کے واقعے میں اب تک پاکستان، مصر اور شام سے تعلق رکھنے والے 80 افراد کی اموات کی تصدیق ہوچکی ہے۔ مغربی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پانچ روز گزر جانے کے بعد کشتی کے لاپتہ مسافروں کے زندہ ملنے کی امید تقریباً ختم ہو گئی ہے۔ اُدھر یونان میں گرفتار کیے گئے 9 مشتبہ انسانی اسمگلروں کو کل عدالت میں پیش کیاجائےگا، ان کا تعلق مصر سے ہے۔ کشتی حادثےکے شکار افرادکے اہلخانہ ڈرنےکے بجائے ایجنٹ کا نام بتائیں: ایف آئی اےکی اپیل یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے حادثے کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔ زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کا کہنا تھاکہ لوگ ڈوبے نہیں بلکہ جان بوجھ کر ڈبویا گیا، یونانی کوسٹ گارڈز نے بچانے کے بجائے لوگوں کے مرنے کا تماشا دیکھا۔

متاثرین کا کہنا تھاکہ لوگ دہائیاں دیتے رہے، مدد کو پکارتے رہے لیکن کوسٹ گارڈز والے کئی گھنٹوں تک لوگوں کو ڈوبتا دیکھتے رہے، مدد کو نہ آئے۔

شامی پناہ گزین ایاد نے بھی انکشاف کیا کہ یونانی کوسٹ گارڈز کئی گھنٹے تک ہمیں ڈوبتا دیکھتے رہے، بظاہر یونانی کوسٹ گارڈ کشتی ڈوبنے کا سبب تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بچانےوالے یونانی کوسٹ گارڈ مارتے رہے کہ منہ بند رکھو۔ ابتدائی طور پر کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوئے تھے اور آج مزید دو لاشیں مل گئی ہیں جس کے بعد اموات کی تعداد 80 ہوگئی اور104 کو بچالیاگیاتھا جن میں 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔ کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔ کشتی میں سوار پاکستانیوں کی تعداد سے متعلق متضاد اطلاعات ہیں، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تعداد 400 کے قریب تھی، زندہ بچ جانے والوں نے سفارتی عملے کو بتایا کہ کم از کم 200 پاکستانی سوار تھے۔ کشتی حادثے پر آج سرکاری سطح پر یوم سوگ بھی منایا گیا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0