اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان کے معروف ترین کرکٹ امپائر علیم ڈار کسی تعارف کے محتاج نہیں، دنیا بھر میں ان کے دیے گئے فیصلوں نے دھاک بٹھائی، مسلسل تین سال وہ دنیا کے بہترین امپائر قرار پائے لیکن اچانک پاکستانی شائقین ان سے نالاں کیوں ہیں اور ان سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ کیوں کر رہے ہیں؟
2009 سے 2012 کے دوران مسلسل تین بار آئی سی سی کے بہترین امپائر کا ایوارڈ جیتنے والے علیم ڈار ان دنوں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ میں امپائرنگ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
علیم ڈار 141 ویں بار ٹیسٹ میچ میں فیلڈ امپائر کی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں، آج ٹیسٹ میچ کے پہلے روز ابتدائی وکٹیں جلد گرنے کے بعد کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد نے ٹیم کو سنبھالا دیا۔
جب سرفراز احمد کا انفرادی اسکور 26 پر پہنچا تو ٹم ساؤتھی نے ان کیخلاف اپیل کی اور علیم ڈار نے انگلی اٹھا دی۔ سرفراز نے ریویو لیا تو فیصلہ غلط ثابت ہوا اور علیم ڈار کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔
کچھ دیر بعد اسپنر اعجاز پٹیل کی گیند پر علیم ڈار نے بابر اعظم کو آؤٹ قرار دے دیا لیکن انہوں نے بھی ریویو لے لیا اور اس بار بھی علیم ڈار کو فیصلہ واپس لینا پڑ گیا۔
یکے بعد دیگرے دو غلط فیصلوں کو دیکھ کر پاکستانی کرکٹ شائقین کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے ٹوئٹر پر علیم ڈار کی کلاس لے لی اور انہیں ریٹائرمنٹ کا وقت یاد دلانا شروع کردیا۔