اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بھارت میں عام انتخابات قریب آتے ہی نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے ایک بار پھر فالس فلیگ آپریشنز اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں تیزی لائی ہے۔بھارت میں پارلیمنٹ کے ایوان زیرین لوک سبھا کے 543 ارکان کے انتخاب کے لیے اپریل اور مئی (2024) کے درمیان عام انتخابات متوقع ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں بھارتی فوجیوں پر گزشتہ روز ہونے والے حملے کا الزام بھی حسب دستور فوری طور پر پاکستان پر عائد کیا۔ یہ علاقہ کنٹرول لائن سے 15 سے 20 کلومیٹر دور ہے۔ واقعے کے بعد بھارتی خفیہ ادارے ”را “کے جعلی ٹویٹر اکاو¿نٹس اور متعصب بھارتی میڈیا نے بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگانا شروع کر دیے۔انتہا پسند مودی حکومت نے رواں برس کئی جھوٹے فلیگ آپریشن کیے ہیں جن کا مقصد انتخابات میں ہمدردی حاصل کرنے کے لیے پاکستان مخالف جذبات کو ابھارنا ہے۔ 25 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ سے ٹھیک ایک روز پہلے اور 26 اپریل کو گروپ20 سربراہ اجلاس سے کچھ دن پہلے راجوری میں فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کیا گیا۔ مودی حکومت نے 21 مئی کو ضلع پونچھ، 14 ستمبر کو مقبوضہ وادی کشمیر کے ضلع اسلام آباد اور 28 اکتوبر کو نیلم میں بھی جھوٹے فلیگ آپریشن کیے اور ان واقعات کا الزام بھی پاکستان پر دھر لیا۔ 5 اکتوبر کو بھارتی میڈیا نے پاکستان پر راجوری میں حملے کی حمایت کا الزام لگایا۔ دراصل ایک بھارتی میجر نے خود فائرنگ کر کے 5 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔اپریل میں بھارتی میڈیا نے بھٹنڈہ میں ہونے والے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا تھا۔ بعد ازاں یہ انکشاف ہوا کہ بھارتی فوجی نے جنسی زیادتی سے تنگ آ کر 4 ساتھیوں کو قتل کر دیا۔ 2014 کے انتخابات سے قبل نام نہاد سرجیکل اسٹرائیکس اور 2018 کے انتخابات سے قبل پلوامہ حملہ بھی بھارت نے ہی کیا تھا۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اور صحافی رویش کمار نے بھی پلوامہ حملہ کو جھوٹا فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے اس پر مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے کامیاب دورہ امریکا کے خلاف حالیہ بھارتی پروپیگنڈا بائیڈن انتظامیہ پر اثر انداز ہونے کی مذموم کوشش ہو سکتی ہے۔ ماہرین نے حیرت کا اظہار کیا کہ تمام فالس فلیگ آپریشنز سب سے پہلے راکے جعلی ٹویٹر اکاو¿نٹس سے رپورٹ کیے جاتے ہیں رپورٹس بتاتی ہیں کہ پونچھ میں کل کے حملے جس میں پانچ فوجی مارے گئے تھے کے حوالے سے بھارتی فوج کے جوانوں میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ فوجیوں کا کہنا ہے کہ انہیں موثر طریقے سے کام کرنے کے لیے ضروری ساز و سامان فراہم نہیں کیا گیا تھا، جیسے کہ بلٹ پروف جیکٹیں اور بکتر بند گاڑیاں وغیرہ۔ بھارتی فوجیوں کے مطابق جو سیاست دان اپنی سیکورٹی فورسز کی طرف سے مہیا کیے جانے والے تحفظ کی وجہ سے آزادنہ گھو م پھر رہے ہیں انہیں جوانوں کو موثر حفاطتی بندوبست فراہم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔